Sunday, June 28, 2009

قلعۂ اسلام اور نظریاتی محافظ

از عرفان قدیر

اسلام اور کفر کی کشمکش ازل سے ہے اور تا ابد جاری رہے گی ۔ چراغِ مصطفوی سے شرارِ بولہبی روزِ اوّل سے ستیزہ کار رہا ہے۔
Coming events cast their shadows.
غلبہء اسلام نوشتہء دیوار ہے۔ اور قلعہء اسلام قلبِ کفر میں کھٹکتا مثلِ خار ہے۔ پاکستان کو اسلام سے جدا کرنا ایسا ہی ہے جیسے کسی انسان کے بے روح لاشے کو ممی بنا کر شیشے کے تابوت میں رکھ دیا جائے۔ روحِ اسلامی سے خالی پاکستان عہدِ جدید کی لبرل تہذیب کا غلاظت خانہ بن کر رہ جائے گا اور دشمنانانِ پاکستان اِسے ایسا ہی دیکھنا چاہتے ہیں۔
’’سرخ خطرے ‘‘ کے بعد اِنہوں نے ’’سبز خطرے‘‘ کا واویلا مچا رکھاہے۔ ’’اینٹی کمیونزم موومنٹ ‘‘ کے بعد اِنہوں نے ’’اینٹی اسلامو فاشزم موومنٹ‘‘ شروع کررکھی ہے۔ طبلِ جنگ تو سوویت یونین کی شکست وریخت کے ساتھ ہی بج گیا تھا۔ اب جنگ اپنے عروج پر ہے۔ یہ جنگ اپنے اندر وسعت پذیری لیی ہوئے ہے۔ یعنی عسکری محاذ کے علاوہ نظریاتی وثقافتی یلغار۔ عصرِ حاضر میں عسکری یلغار سے قبل دل ودماغ جیتے جاتے ہیں یاپھر اُنہیں شکست خوردہ بنا دیا جاتاہے۔شیطانی تکون پاکستانی سلامتی کے خلاف برسرِ پیکار ہے۔ سامری کے بچھڑے کو پوجنے والے اور گائے کا پیشاب پینے والے ملکی سلامتی کیلئے چیلنج بن رہے ہیں۔
’’تم اہلِ ایمان کی عداوت میں سب سے زیادہ سخت یہود اور مشرکین کو پاؤ گے۔‘‘--المائدۃ:۸۲--
ہندوبنیا پاکستان کے خلاف ’’آبی جارحیت ‘‘ کا مرتکب ہو رہا ہے۔یہودونصاریٰ نے پاکستان کے خلاف ’’ میڈیا وار‘‘ شروع کر رکھی ہے۔ یہ دشمنانِ پاکستان کی سازشوں کا ہی شاخسانہ ہے کہ ملک ’’ اقتصادی بحران‘‘ سے دوچار ہے۔یہ اعداء پاکستان کی چالوں کا ہی نتیجہ ہے کہ ’’ ملکی امن وامان‘‘ تہہ وبالا ہے۔لیکن فرمانِ قرآن اہلِ پاکستان کے سامنے حل پیش کرتاہے اور کہتاہے : کہ غم نہ کرو یہ سازشیں تارِ عنکبوت ثابت ہوں گی اگر تم صاحبِ ایمان ہو۔
’’دل شکستہ نہ ہو ، غم نہ کرو ،تم ہی غالب رہو گے اگر تم مؤمن ہو۔‘‘--آل عمران:۱۳۹--
اگر اہلیانِ پاکستان صاحبانِ ایمان وتقوی ہوں تودریاؤں کی سرزمین پانی کی بوند بوند کو نہ ترسے ۔دنیا کو غذائی اجناس مہیا کرنے والے دانے دانے کے محتاج نہ ہوں۔زرعی ملک غذائی قلت کا شکار نہ ہو۔
’’اگر بستیوں والے ایمان لاتے اور تقوی کی روش اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین کی برکات کے دروازے کھول دیتے۔‘‘--الأعراف:۹۶--
لیکن سوال یہ ہے کہ مسلمانانِ پاکستان کو شاہراہِ ایمان پر گامزن کون کرے گا ؟؟؟
اے نظریاتی مملکت کے نظریاتی محافظو !!! یہ اہم ذمہ داری آپ کی ہے۔ اے وارثانِ انبیاء !!! اپنے مقام کا ا حساس کیجئے۔اے اسلام کے قلعوںمیں زیرِ تربیت سپاہِ اسلام !!! خود کو دفاعِ اسلام اور تحفظِ پاکستان کیلئے تیار کیجئے۔ بقولِ اقبال
گرصاحبِ ہنگامہ نہ ہوں، منبر ومحراب
دین بندئہ مومن کیلئے، موت ہے یا خواب
 

آپ کے اشتہارات

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم قاری!
اب آپ اسوۂ حسنہ کی سائیٹ کے ذریعے اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں۔
تو ابھی رابطہ کیجئے
usvaehasanah@gmail.com

اسوۂ حسنہ کا ساتھ دیں

ماہ صفر

آپ کو اسوۂ حسنہ کی نئی سائیٹ کیسی لگی؟