Monday, June 29, 2009

معمولات النبیﷺ

ازمحمد طیب معاذ
قسط نمبر : 5

قارئین کرام !ویسے تو سیدالعابدین محمد رسول اللہ ا ہمیشہ ہی دعا ومناجات میں مصروف رہتے تھے مگر نمازِ فجر کے بعد تو رسول اللہ ا اذکار کا خصوصی اہتمام کرتے تھے جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ صبح کے وقت برکت اور رحمتِ الٰہی کیلئے خاص اہمیت رکھتاہے درج ذیل سطور میں معمولات محمدیہ اور مأمورات نبویہ میں وارد شدہ صبح وشام کے مسنون اذکار رقم کیا ہے۔
یادرہے !کہ یہاں پر صرف وہی دعائیں اور احادیث ذکر کی ہیں جن کسی مشہور محدثین نے صحیح قرار دیا ہے یقینا ان دعاؤں میں ایک خاص قسم کی تاثیر ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ’’اسوۂ حسنہ ‘‘کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
۱۔ اَللّٰهمَّ بِکَ أَصبَحنَا ، وَبِکَ أَمسَينَا، وَبِکَ نَحيا ، وَبِکَ نَمُوتُ ، وَإِلَيکَ النُّشُورُ ۔(ابن ماجه :۳۸۶۸، اسناده قوی)
۲۔أَصبَحنَا وَأَصبَحَ المُلکُ لِلّٰهِ ، وَالحَمدُ لِلّّهِ۔ ولاَاِلٰهَ اِلاَّ اللّٰهُ وَحدَهُ لاَ شَرِيکَ لَهُ لَهُ المُلکُ وَلَهُ الحَمدُ وَهُوَ عَلَي کُلِّ شَئٍ قَدِيرٌ، رَبِّ أَسأَلُکَ خَيرَ مَا فِي هَذَا اليومِ (خَيرَ مَا فِي هَذَهِ اللَّيلَةِ) وَخَيرَ مَا بَعدَه(وَخَيرَ مَا بَعدَهَا)۔ وَأَعُوذُ بِکَ مِن شَرِّ هَذَا اليومِ (مِن شَرِّ هَذِهِ اللَّيلَةِ) وَشَرِّ مَا بَعدَهُ ، (وَشَرِّ مَا بَعدَهَا) ۔ رَبِّ أَعُوذُ بِکَ مِنَ الکَسَلِ وَسُوئِ الکِبَرِ ، رَبِّ أَعُوذُبِکَ مِن عَذَابٍ فِي النَّارِ ، وَعَذَابٍ فِي القَبرِ۔(عبد الله بن مسعود ، مسلم:۲۷۲۳)
( أَمسَينَاوَاَمسَي المُلکُ لِلّٰهِ ۔ ۔ ۔ )
ملحوظہ : رات کے وقت بریکٹ میں دے گئے الفاظ ادا کریں۔
۳۔ اَللّٰهُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰاتِ وَالأَرضِ عَالِمَ الغَيبِ وَالشَّهَادَةِ ، رَبَّ کُلَّ شَيئٍ وَمَلِيکَهُ و َمَالِکَهُ ، أَشهَدُ أَن لَّا إِلٰهَ إِلَّا أَنتَ ، أَعُوذُ بِکَ مِن شَرِّ نَفسِي وَمِن شَرِّ الشَّيطَانِ وَشِرکِهِ ِوَأَنِ اقتَرِفَ عَلَي نَفسِي سُوء اً أَو أَجُرَّهُ إِلَي مُسلِمٍ:(عن أبی بکر ، ترمذی :۳۳۸۹، ابوداؤد :۵۰۶۷ إسناده صحيح )
۴۔بِسمِ اللّٰهِ الَّذِي لَا يضُرُّ مَعَ اسمِهِ شَيئٌ فِي الأَرضِ وَلَا فِي السَّمَائِ وَهُوَ السَّمِيعُ العَلِيمُ ۔ ( تین مرتبہ صبح اور تین مرتبہ شام ) (عثمان بن عفان ، ابن ماجہ:۳۸۶۹ وإسنادہ صحیح )
جو شخص یہ دعا تین تین دفعہ صبح وشام پڑھتا ہے اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچائے گی۔
۵۔ اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسأَلُکَ العَافِيةَ فِي الدُّنيا وَالآخِرَةِ ، اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسأَلُکَ العَفوَ وَالعَافِيةَ فِي دِينِي وَدُنياي وَأَهلِي وَمَالِي ، اَللّٰهُمَّ استُر عَورَاتِي ، وَآمِن رَوعَاتِي ، اللّٰهُمَّ احفَظنِي مِن بَينَ يدَي ، وَمِن خَلفِي ، وَعَن يمِينِي وَعَن شِمَالِي ، وَمِن فَوقِي ، وَأَعُوذُبِکَ وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِکَ أَن أُغتَالَ مِن تَحتِي ۔( ابوداؤد: ۵۰۷۳ حسنه الحافظ فی أمالی الأذکار )
۶۔ أَصبَحنَا وَأَصبَحَ المُلکُ لِلّٰهِ رَبِّ العَالَمِينَ ، اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسأَلُکَ خَيرَ هَذَا اليومِ فَتحَهُ وَنَصرَهُ وَنُورَهُ وَبَرَکَتَهُ وَهِدَايتَهُ وَأَعُوذُبِکَ مِن شَرِّ مَا فِيهِ وَشَرِّ مَا بَعدَهُ ۔(ابوداؤد ۵۰۸۴، وسنده حسن)
۷۔ أَصبَحنَا عَلَي فِطرَةِ الإِسلاَمِ ، وَکَلِمَةِ الإِخلاَصِ ، وَدِينِ نَبِينَا مُحَمَّدٍ ﷺ وَمِلَّةِ أَبِينَا إِبرَاهِيمَ حَنِيفاً مُسلِماً ، وَمَا کَانَ مِنَ المُشرِکِينَ۔ (أحمد۳/۴۰۶و۴۰۷ وإسناده صحيح)
۸۔ يا حَي ، يا قَيومُ بِکَ أَستَغِيثُ : فَاصلِح لِي شَأنِي وَلاَ تَکِلنِي إِلَي نَفسِي طَرَفَةَ عَينٍ۔ (الحاکم ۱/۵۴۵حسن)
یہ دعا رسول اللہ ا نے اپنی چہیتی بیٹی سیدتنا فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بطور وصیت پڑھنے کا حکم دیا۔
۹۔اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسأَلُکَ عِلماً نَافِعاً ، وَرِزقاً طَيباً ، وَعَمَلاً مُتَقَبَّلاً ۔(ابن ماجه/۹۲۵وله شاهد عند الطبرانی فی معجم الصغير بسند صحيح)
۱۰۔ حَسبِي اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَلَيهِ تَوَکَّلتُ وَهُوَ رَبُّ العَرشِ العَظِيمِ ۔(ابن السنی عمل اليوم والليلة (۷۰) سنده صحيح)
یہ دعا صبح وشام سات سات مرتبہ پڑھنے والے کیلئے اللہ تعالیٰ اسے دنیا اور آخرت کے ان تمام کاموں سے کافی ہوجاتاہے جو اسے فکر مند کرتے ہیں ۔
۱۱۔ اَللّٰهُمًّ أَنتَ رَبِّي لاَ إِلٰهَ إِلاَّ أَنتَ خَلَقتَنِي وَأَنَا عَبدُکَ وَأَنَا عَلَي عَهدِکَ وَوَعدِکَ مَا استَطَعتُ أَعُوذُبِکَ مِن شَرِّ مَا صَنَعتُ ، أَبُؤُ لَکَ بِنِعمَتِکَ عَلَي ، وَأُبُوئُ بِذَنبِي فَاغفِرلِي إِنَّهُ لَا يغفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنتَ ۔ (بخاری ،۱۱/۸۳۔۸۴ الدعوات)
اس دعا کو رسول اللہ ﷺ نے سید الإستغفار کہا اور فرمایا کہ جو شخص یقین کی حالت میں اسے شام کے وقت پڑھ لے اور اسی طرح رات فوت ہوجائے وہ جنت میں داخل ہوگا اسی جو صبح کے وقت پڑھے اور شام تک فوت ہوجائے وہ بھی جنت میں داخل ہوگا۔
۱۲۔ سُبحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمدِهِ۔( سو مرتبه صبح سو مرتبه شام) (بخاری ، ۱۱/ ۱۷۳ ومسلم: ۲۶۹۲)
جو شخص اسے صبح شام پڑھے گا قیامت کے دن کوئی آدمی اس سے افضل چیز لیکر نہیں آئے گاجو یہ لیکر آیا ہے۔سوائے اس شخص کے جو اس کی مثل کہے یا اس سے زیادہعمل کرے گا۔
۱۳۔ لاَاِلٰهَ اِلاَّ اللهُ وَحدَهُ لاَ شَرِيکَ لَهُ ، لَهُ المُلکُ وَلَهُ الحَمدُ وَهُوَ عَلَي کُلِّ شَئ قَدِيرٌ۔ (صبح ، شام دس دس مرتبہ) (ابوداؤد :۵۰۷۷ ، أحمد :۴/۶۰ وإسناده صحيح)
جو شخص ان کلمات کو ادا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے دس گناہ معاف فرما دیتے ہیں اور اس کی دس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں اور اس کو دس غلام آزاد کرنے کا ثواب دیا جاتاہے اور وہ شام تک شیطان کے شر سے محفوظ رہتاہے۔اور اگر شام کویہ کلمات کہے تو صبح تک یہ فضیلت حاصل رہتی ہے۔
لاَاِلٰهَ اِلاَّ اللّهُ وَحدَهُ لاَ شَرِيکَ لَهُ ، لَهُ المُلکُ وَلَهُ الحَمدُ وَهُوَ عَلَي کُلِّ شَئٍ قَدِيرٌ۔ (سو مرتبہ)( بخاری : ۱۱/۱۶۸و ۱۶۹ الدعوات)
جو شخص اسے دن میں سو مرتبہ پڑھ لے اسے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ہوگا اور اس کیلئے سو نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور اس کی سو برائیاں مٹا دی جاتی ہیں اور اس دن شام تک شیطان سے اس کیلئے بچاؤ رہے گا اور کوئی شخص اس سے بہتر عمل لیکر نہیں آئے گا مگر جس نے اس سے زیادہ عمل کیا ہوگا۔
۱۴۔ أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللهِ التَّآمَّاتِ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ۔ (صحيح الترمذی :۳۶۰۴)
جوشخص شام کے وقت درج بالا دعا تین دفعہ پڑھ لے تو اسے اس رات زہریلے جانور کا ڈنگ نقصان نہیں پہنچائے گا ۔
۱۵۔’’اَللّٰهُمَّ صَلِّ وَسَلِّم عَلَي نَبِينَا مُحَمَّدٍ۔ (صحيح الترغيب والترهيب :۱/۲۷۳)
نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جوشخص صبح شام دس دس مرتبہ مجھ پر درود پڑھے اسے قیامت کے دن میری شفاعت حاصل ہوگی۔
۱۶۔ اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَصبَحتُ أُشهِدُکَ وَأُشهِدُ حَمَلَةَ عَرشِکَ وَمَلاَئِکَتَکَ وَجَمِيعَ خَلقِکَ أَنَّکَ أَنتَ اللّٰهُ لآَاِلٰهَ إِلاَّ أَنتَ وَحدَکَ لاَ شَرِيکَ لَکَ وَاَنَّ مُحَمَّداً عَبدُکَ وَرَسُولُکَ۔ (ابوداؤد:۴/۳۱۷)
۱۷۔ رَضِيتُ بِاللّٰهِِ رَبًّا وَّبِالإِسلاَمِ دِيناً وَّبِمُحَمَّدٍ نَّبِياًّ۔ (صحيح الترمذی ۳/۱۴۱ . للألبانی رحمه الله )
جو شخص یہ دعا تین تین مرتبہ صبح وشام پڑھے تو اللہ تعالیٰ پرحق ہوجاتاہے کہ اسے راضی کرے ۔
۱۸۔آیت الکرسی۔ (سورۃ البقرۃ، آیت نمبر: ۲۵۵)
۱۹۔ آخری تین سورتیں (سورت الإخلاص، الفلق ، والناس )
۲۰۔ سُبحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمدِهِ عَدَدَ خَلقِهِ وَرِضَا نَفسِهِ ، وَزِنَةَ عَرشِهِ وَمِدَادَ کَلِمَاتِهِ۔ (تین مرتبہ صبح) (مسلم :۲۷۲۶)
۲۱۔ اَللّٰهُمَّ عَافِنِی فِی بَدَنِی ، اَللّٰهُمَّ عَافِنِی فِی سَمعِی ، اَللّٰهُمَّ عَافِنِی فِی بَصَرِی ، لاَ إِلٰهَ إِلاَّ أَنتَ اَللّٰهُمَّ إِنَّی أَعُوذُبِکَ مِنَ الکُفرِ وَالفَقرِ وَأَعُوذُبِکَ مِن عَذَابِ القَبرِ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ أَنتَ ۔( تین تین مرتبہ صبح وشام) ( أبوداؤد ۴/۳۲۴)
قارئین کرام! اس مضمون کی تیاری درج ذیل کتب میں سے کی گئی ہے ۔اور ہر دعا صحیح سند کیساتھ ثابت ہے۔
۱۔ زاد المعاد فی ھدی خیر العبادلابن القیم تحقیق الشیخ شعیب الارنؤوط۔
۲۔حصن المسلم فضیلۃ الشیخ سعید بن علی القحطانی مترجم الشیخ عبد السلام بن محمد
۳۔24 گھنٹوں میں 1000 سنتیں مترجم ڈاکٹر اسحاق زاہد جزاہم اللہ جمیعاً
اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں کتاب وسنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین
 

آپ کے اشتہارات

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم قاری!
اب آپ اسوۂ حسنہ کی سائیٹ کے ذریعے اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں۔
تو ابھی رابطہ کیجئے
usvaehasanah@gmail.com

اسوۂ حسنہ کا ساتھ دیں

ماہ صفر

آپ کو اسوۂ حسنہ کی نئی سائیٹ کیسی لگی؟