Tuesday, February 2, 2010

آئیے حدیثِ رسول ﷺ پڑھیں

از ڈاکٹر عبدالحئی مدنی
مسلمان بھائی کے چند حقوق – حدیث نمبر ۴۸
عَن عَلِیًَرضِیَ اللّٰہ عَنہ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ﷺ لِلمُسلِمِ عَلَی المُسلِمِ سِتٌّ بِالمَعرُوفِ یُسَلِّمُ عَلَیہِ اِذَا لَقِیَہُ وَیُجِیبُ اِذَا دَعَاہُ وَیُشَمِّتہُ اِذ ا عَطِسَ وَیَعُودُہ اِذَا مَرِضَ وَیَتَّبِع جَنَا زَتَہُ اِذَا مَاتَ وَیُحِبُّ لَہُ مَا یُحِبُِّلنَفسِہِ ۔(:سنن الترمذی ۔کتاب الادب حدیث نمبر ۲۷۳۶)
راوی کا تعارف :
مکمل نام :علی بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ھاشم .ھاشمی ۔
ولادت:رسول اللہ ﷺ کی نبوت سے دس سال قبل .داماد رسول .عشرہ مبشرہ میں سے ہیں .چوتھے خلیفہ .
وفات:۲۰رمضان ۴۰ھ؁ ابن ملجم مرادی نے قاتلانہ حملہ کیا تھا ۶۳سال کی عمر میں شھادت پائی ۔
مرویات:۵۸۶احادیث.
معانی الکلمات
للمسلم :مسلمان کے /مسلمان کیلئے For muslim
علی المسلم :مسلمان پر (Upon muslim)
ست :چھ(Six)
بالمعروف:مشہور /اچھے طریقے سے (in good mannars)
یسلم علیہ :اسے سلام کہیے (Say salam to him)
اذا :جب (When)
لقیہ :اس سے ملاقات کرے (See him)
یجیبہ :قبول کرے (May accept)
دعاہ :اس کی دعوت کرے (Invite him)
یشمتہ :چھینکے والے کو دعا دے (Pray for sneezer)
عطس :چھینک مارے (Sneeze)
یعودہ :ا سکی عیادت کرے (To Regimen then sick)
مرض:بیمار ھو گیا (Fell ill)
یتبع :پیچھے چلے (Follow)
جنا زتہ :ا سکی جنازہ (His dead body)
اذا مات :جب وہ مر گیا (When he died)
یحب :پسند کرے /محبت کرے (like /Love)
لنفسہ :اپنی ذات کیلئے (for him self)
ترجمہ :سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:مسلمان کے دوسرے مسلمان پر چھ حقوق ہیں ۔جب اس سے ملاقات کرے تو سلام کہے ، جب وہ اسے بلائے (دعوت کرے )تو لبیک کہے (قبول کرے )جب وہ چھینکے تو اسے دعا دے ، جب وہ بیمار ہو جائے تو ا سکی عیادت کرے ، جب وہ فوت ہو جائے تو ا سکے جنازے میں جائے ، اور جو کچھ اپنے لئے پسند کرے وہی اپنے بھائی کے لئے بھی پسند کرے ۔
تشریح:شریعت اسلامیہ میں حقوق اللہ اور حقوق العباد دو ابواب ہیں ۔ دوسرا باب (حقوق العباد )پہلے باب (حقوق اللہ )سے بہت وسیع ہے .اور ا سکی بہت زیادہ اہمیت بھی بیان کی گئی ہے .معاشرتی آداب اور اخلاقی تعلیمات کا لا متناہی سلسلہ انسانی معاشرے میں باہمی امن ، خیر سگالی اور اتفاق واتحاد کو از حد ضروری قرار دیتا ہے ۔
مذکورہ حدیث میں مسلمانوں کے باہمی حقوق میں سے چھ کا اجمالی تذکرہ ہے ۔
۱۔جب آمنا سامنا ہو (ملاقات ہو )تو گفتگو کا آغاز ۔۔’’السلام علیکم‘‘کے الفاظ سے ہونا چاہیئے سلام کرنے میں پہل کرنے اور کثرت سے ایک دوسرے کو سلام کرنے کی ترغیب دلائی گئی ہے . چھوٹا بڑ ا ، اجنبی ہو یا معروف سب کیلئے یہ تحفہ اپنا شعار بنایا جائے ۔
۲۔مسلمان بھائی دعوت کرے تو بلاوجہ ا سکی دعوت رد نہ کی جائے ، مدد کیلئے پکارے تو ا سکی مدد کو پہنچے ۔
۳۔ چھینکے تو چھینکنے والا ’’الحمد للہ‘‘کہے جواب میں ’’یرحمک اللہ ‘‘کہہ کر دعا دے ۔
۴۔ مسلمان بھائی بیمار ہو جائے تو ا سکی تیمارداری /عیادت کرے ۔
۵۔ مسلمان بھائی فوت ہو جائے تو ا سکی نماز جنازہ میں شریک ہو کر ا سکے لئے دعائے مغفر ت کرے تدفین کے لیے جنازے کے ساتھ جائے ۔ ۶۔ جو نیک خواہشات وجذبات اپنے لئے ہو ں وہی اپنے مسلمان بھائی کیلئے بھی رکھے ۔ یہ سب سے اہم اور جامع عمل ہے ہر معاملے میں اگر اپنے اوپر قیاس کرنے کی عادت بن جائے تو حق تلفی ، ظلم وزیادتی کا راستہ ہی بند ہو جائے ۔
 

آپ کے اشتہارات

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم قاری!
اب آپ اسوۂ حسنہ کی سائیٹ کے ذریعے اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں۔
تو ابھی رابطہ کیجئے
usvaehasanah@gmail.com

اسوۂ حسنہ کا ساتھ دیں

ماہ صفر

آپ کو اسوۂ حسنہ کی نئی سائیٹ کیسی لگی؟